پردہ نہ اٹھاؤ بے حجابی نہ کرو
پردہ نہ اٹھاؤ بے حجابی نہ کرو
ہووے گی قیامت اک شتابی نہ کرو
عالم عالم بسے ہے خلق عالم
برباد نہ دو ابھی خرابی نہ کرو
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |