پرپیچ بہت ہے شکن زلف سیاہ

پرپیچ بہت ہے شکن زلف سیاہ
by میر تقی میر
315099پرپیچ بہت ہے شکن زلف سیاہمیر تقی میر

پرپیچ بہت ہے شکن زلف سیاہ
وارفتہ نہ رہ اس کا دلا بے گہ و گاہ
دیوانگی کرنے کی جگہ بھی ٹک دیکھ
جا ملتی ہے یہ کوچۂ زنجیر میں راہ


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.