چلنے کا تو ہو گیا بہانہ تم کو
چلنے کا تو ہو گیا بہانہ تم کو
فتنہ ہے ہر اک طرح اٹھانا تم کو
جاتے ہو عدو کے ساتھ آگے سے مرے
بے آگ کے آ گیا جلانا تم کو
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |