ژولیدہ معما ہے جہان پر پیچ

ژولیدہ معما ہے جہان پر پیچ
by قلق میرٹھی
317030ژولیدہ معما ہے جہان پر پیچقلق میرٹھی

ژولیدہ معما ہے جہان پر پیچ
اے دل نہ ستم اس کے کشائش میں کھینچ
اچھا ہے خیال دہن و فکر کمر
دنیا ہیچ است و کار دنیا ہمہ ہیچ


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.