کبھی تھا ناز زمانہ کو اپنے ہند پہ بھی
کبھی تھا ناز زمانہ کو اپنے ہند پہ بھی
پر اب عروج وہ علم و کمال و فن میں نہیں
رگوں میں خوں ہے وہی دل وہی جگر ہے وہی
وہی زباں ہے مگر وہ اثر سخن میں نہیں
وہی ہے بزم وہی شمع ہے وہی فانوس
فدائے بزم وہ پروانے انجمن میں نہیں
وہی ہوا وہی کوئل وہی پپیہا ہے
وہی چمن ہے پہ وہ باغباں چمن میں نہیں
غرور جہل نے ہندوستاں کو لوٹ لیا
بجز نفاق کے اب خاک بھی وطن میں نہیں
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |