Author:برج نرائن چکبست
برج نرائن چکبست (1882 - 1926) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- مری بے خودی ہے وہ بے خودی کہ خودی کا وہم و گماں نہیں
- درد دل پاس وفا جذبۂ ایماں ہونا
- کبھی تھا ناز زمانہ کو اپنے ہند پہ بھی
- فنا کا ہوش آنا زندگی کا درد سر جانا
- زباں کو بند کریں یا مجھے اسیر کریں
- نئے جھگڑے نرالی کاوشیں ایجاد کرتے ہیں
- کچھ ایسا پاس غیرت اٹھ گیا اس عہد پر فن میں
- انہیں یہ فکر ہے ہر دم نئی طرز جفا کیا ہے
- فنا نہیں ہے محبت کے رنگ و بو کے لئے
- دل کیے تسخیر بخشا فیض روحانی مجھے
- اگر درد محبت سے نہ انساں آشنا ہوتا
- نہ کوئی دوست دشمن ہو شریک درد و غم میرا
- ہم سوچتے ہیں رات میں تاروں کو دیکھ کر
نظم
edit- ہمارا وطن دل سے پیارا وطن
- رامائن کا ایک سین
- حب قومی
- وطن کا راگ
- برسات
- مرثیہ بال گنگا دھر تلک
- درد دل
- خاک ہند
- وید
- مرثیہ گوپال کرشن گوکھلے
- آصف الدولہ کا امام باڑہ لکھنؤ
- برسات
Some or all works by this author are now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |