کب تک میں رنج و غم کی شدت دیکھوں

کب تک میں رنج و غم کی شدت دیکھوں
by رشید لکھنوی

کب تک میں رنج و غم کی شدت دیکھوں
تا کے اپنے پہ یہ مصیبت دیکھوں
گردوں نے پیر کر دیا ہے مجھ کو
خم ہوں کہ بس اب نہ اس کی صورت دیکھوں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse