کب گل ہے ہوا خواہ صبا اپنے چمن کا

کب گل ہے ہوا خواہ صبا اپنے چمن کا
by ممنونؔ نظام الدین

کب گل ہے ہوا خواہ صبا اپنے چمن کا
وا جنبش دم سے ہے رفو زخم کہن کا

بیتابی دل تیرے شہیدوں کی کہاں جائے
کچھ کم رگ بسمل سے نہیں تار کفن کا

دیتا ہے پھر آئینے کو کس واسطے بوسہ
وہ آپ جو دل دادہ نہیں اپنے دہن کا

مانند حباب آپ کیا عشق نے ممنوںؔ
پایا نہ نشاں جامہ میں اپنے کہیں تن کا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse