کس واسطے دی تھیں ہمیں یارب آنکھیں

کس واسطے دی تھیں ہمیں یارب آنکھیں
by قلق میرٹھی

کس واسطے دی تھیں ہمیں یا رب آنکھیں
واللہ کہ بے دید ہیں بے ڈھب آنکھیں
دانائی ہے نادان تو بینائی کور
کب آپ کو دیکھا کہ مندیں جب آنکھیں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse