کون دل ہے کہ ترے درد میں بیمار نہیں
کون دل ہے کہ ترے درد میں بیمار نہیں
کون جی ہے کہ ترے غم میں گرفتار نہیں
کون دہرا ہے کہ تجھ بت کی نہیں ہے پوجا
کون مسجد ہے کہ تجھ درس کی تکرار نہیں
کون خوش رو ہے کہ تجھ رو کا نہیں ہے طالب
کون طالب ہے کہ تجھ شے کا طلب گار نہیں
کون صوفی ہے کہ تجھ مے سے نہیں ہے مدہوش
کون کیفی ہے کہ تجھ کیف سے ہشیار نہیں
کون کہتا ہے کہ حاتمؔ کو نہیں تجھ سے پیار
کون کہتا ہے کہ حاتمؔ سے تجھے پیار نہیں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |