کچھ اہل زمیں حال نیا کہتے ہیں

کچھ اہل زمیں حال نیا کہتے ہیں
by رشید لکھنوی

کچھ اہل زمیں حال نیا کہتے ہیں
اچھا کہتے ہیں یا برا کہتے ہیں
پیری کہتی ہے تیری مطلب کی ہے بات
جھک کے سنتا ہوں میں کہ کیا کہتے ہیں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse