کہا کس نے کہ تم یہ وو نہ بولو
کہا کس نے کہ تم یہ وو نہ بولو
میں جاؤں اور نہیں جی دو نہ بولو
مرا گل رو بنا ہے عشق و بو کو
ہو عاشق یا نہ ہو بولو نہ بولو
نہ دن دکھلاوے حق جانے کی راتیں
نہیں کا چوچلا بھولو نہ بولو
کہیں جو نیک و بد تم بے دلوں کو
در اشک اپنے جب رولو نہ بولو
سنو شعر اظفریؔ کا اہل مدراس
تم اردو بیچ اسے بھولو نہ بولو
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |