کیا بات ہے کارساز تیری میں کون
کیا بات ہے کارساز تیری میں کون
کیا شان ہے بے نیاز تیری میں کون
رکھوں کیا حوصلہ پڑھوں کیا مقدور
روزہ تیرا نماز تیری میں کون
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |