کیا تم سے کہوں میرؔ کہاں تک روؤں
کیا تم سے کہوں میرؔ کہاں تک روؤں
روؤں تو زمیں سے آسماں تک روؤں
جوں ابر جہاں جہاں بھرا ہوں غم سے
شائستہ ہوں رونے کا جہاں تک روؤں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |