کیا چھپاتے کسی سے حال اپنا
کیا چھپاتے کسی سے حال اپنا
جی ہی جب ہو گیا نڈھال اپنا
ہم ہیں اس کے خیال کی تصویر
جس کی تصویر ہے خیال اپنا
وہ بھی اب غم کو غم سمجھتے ہیں
دور پہنچا مگر ملال اپنا
تو نے رکھ لی گناہ گار کی شرم
کام آیا نہ انفعال اپنا
دیکھ دل کی زمیں لرزتی ہے
یاد جاناں قدم سنبھال اپنا
باخبر ہیں وہ سب کی حالت سے
لاؤ ہم پوچھ لیں نہ حال اپنا
موت بھی تو نہ مل سکی فانیؔ
کس سے پورا ہوا سوال اپنا
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |