کیا کہیے ادا بتوں سے کیا ہوتی ہے

کیا کہیے ادا بتوں سے کیا ہوتی ہے
by میر تقی میر

کیا کہیے ادا بتوں سے کیا ہوتی ہے
جو دل زدگاں پہ یہ جفا ہوتی ہے
یہ کیا کہ سجود میں نہ دیکھا بگڑے
اک وقت نماز بھی قضا ہوتی ہے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse