گرم ان روزوں میں کچھ عشق کا بازار نہیں
گرم ان روزوں میں کچھ عشق کا بازار نہیں
بیچتا دل کو ہوں میں کوئی خریدار نہیں
دیکھنا تیرا میسر ہے کسے او ظالم
ورنہ وہ کون ہے جو طالب دیدار نہیں
اب مسلط غزل اک کہہ کے سنا اے رنگیںؔ
شعر یہ پڑھنے کے لائق ترے زنہار نہیں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |