گو کچھ بھی وہ منہ سے نہیں فرماتے ہیں
گو کچھ بھی وہ منہ سی نہیں فرماتے ہیں
شیریں سخنی کا ہم مزا پاتے ہیں
الفاظ کچھ ان کے منہ میں گرانی ہیں
لب کھل نہیں سکتے بند ہو جاتے ہیں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |