ہرچند کہ اے مہ اب تمامی ہے گی
ہرچند کہ اے مہ اب تمامی ہے گی
پر ہم جو گلہ کریں تو خامی ہے گی
بندے ہیں ترے کیونکے کریں سرتابی
خدمت تیری ہمیں غلامی ہے گی
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |