ہر ایک کو نوکری نہیں ملنے کی
ہر ایک کو نوکری نہیں ملنے کی
ہر باغ میں یہ کلی نہیں کھلنے کی
کچھ پڑھ کے تو صنعت و زراعت کو دیکھ
عزت کے لیے کافی ہے اے دل نیکی
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |