ہر صبح غموں میں شام کی ہے ہم نے

ہر صبح غموں میں شام کی ہے ہم نے
by میر تقی میر
315029ہر صبح غموں میں شام کی ہے ہم نےمیر تقی میر

ہر صبح غموں میں شام کی ہے ہم نے
خونابہ کشی مدام کی ہے ہم نے
یہ مہلت کم کہ جس کو کہتے ہیں عمر
مر مر کے غرض تمام کی ہے ہم نے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.