ہر چند گدا ہوں میں ترے عشق میں لیکن
ہر چند گدا ہوں میں ترے عشق میں لیکن
ان بو الہوسوں میں کوئی مجھ سا بھی غنی ہے
ہر اشک مرا ہے در شہوار سے بہتر
ہر لخت جگر رشک عقیق یمنی ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |