ہماری باتیں ہی باتیں ہیں سید کام کرتا ہے
ہماری باتیں ہی باتیں ہیں سید کام کرتا ہے
نہ بھولو فرق جو ہے کہنے والے کرنے والے میں
کہا جو چاہے کوئی میں تو کہتا ہوں کہ اے اکبرؔ
خدا بخشے بہت سی خوبیاں تھیں مرنے والے میں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |