ہمیں زاہد جو کافر جانتا ہے
ہمیں زاہد جو کافر جانتا ہے
تو پھر پتھر کو تو کیوں مانتا ہے
نہ پوچھا اس نے مجھ کو کون ہے تو
ہوا ثابت کہ وہ پہچانتا ہے
نہ مجھ سے پھیر منہ کافر خدارا
ارے قرآن کیوں گردانتا ہے
کہوں کس سے کہ کیا ہے یار میرا
اسے کچھ میرا جی ہی جانتا ہے
بہت چاہا نہ بولوں یار تجھ سے
مگر ظالم یہ دل کب مانتا ہے
نہیں چھلنی ہمارا دل نہ ہوگا
ہماری بات کیوں تو چھانتا ہے
نہ دیں گے جان ہم کہنے پہ اس کے
رقیب رو سیہ کیوں تانتا ہے
بھلا کیوں کر اسے سمجھائے کوئی
وہ کافر کب کسی کی مانتا ہے
غضب ہے چھیڑنا اس فتنہ گر کو
یہ انجمؔ دل میں کیا تو ٹھانتا ہے
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.
| |