ہیں گوکہ سبھی تمھاری پیاری باتیں
ہیں گوکہ سبھی تمھاری پیاری باتیں
پر جی سے نہ جائیں گی تمھاری باتیں
آنکھیں ہیں ادھر روے سخن اور طرف
یاروں کی نظر میں ہیں یہ ساری باتیں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |