ہے بس کہ جوانی میں بڑھاپے کا غم

ہے بس کہ جوانی میں بڑھاپے کا غم
by قلق میرٹھی
317075ہے بس کہ جوانی میں بڑھاپے کا غمقلق میرٹھی

ہے بس کہ جوانی میں بڑھاپے کا غم
ہر سانس سے آتی ہے صداۓ ماتم
ہم رنگ عجب کاہش و افزائش ہے
بڑھتی ہے اگر عمر تو گھٹتے ہیں ہم


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.