یاروں کو کدورتیں ہیں اب تو ہم سے
یاروں کو کدورتیں ہیں اب تو ہم سے
جس روز کہ ہم جائیں گے اس عالم سے
اس روز کھلے گی صاف سب پر یہ بات
اس بزم کی رونق تھی ہمارے دم سے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |