یار عجب طرح نگہ کر گیا

یار عجب طرح نگہ کر گیا
by میر تقی میر
315494یار عجب طرح نگہ کر گیامیر تقی میر

یار عجب طرح نگہ کر گیا
دیکھنا وہ دل میں جگہ کر گیا

تنگ قبائی کا سماں یار کی
پیرہن غنچہ کو تہ کر گیا

جانا ہے اس بزم سے آیا تو کیا
کوئی گھڑی گو کہ تو رہ کر گیا

وصف خط و خال میں خوباں کے میرؔ
نامۂ اعمال سیہ کر گیا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.