یوں سسکتا مجھے تم چھوڑ نہ جاؤ آؤ
یوں سسکتا مجھے تم چھوڑ نہ جاؤ آؤ
آخری وقت ہے اے جان من آؤ آؤ
صحبت لطف میں لو نام نہ غیروں کا کبھی
دل میں عاشق کے نہ تم آگ لگاؤ آؤ
بے بنے ہی بہتوں کو ہے بگاڑا اس نے
اپنی کاکل کو بہت اب نہ بناؤ آؤ
پی بھی لو رہنے دو کوثر کی کہانی زاہد
ایسی بے پر کی نہ یاروں سے اڑاؤ آؤ
کیفیؔ چھوڑو بھی کہیں کوئے بتاں کی یہ دھن
چین آرام دل و دیں نہ گنواؤ آؤ
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |