یوں ہی رہا جو بتوں پر نثار دل میرا

یوں ہی رہا جو بتوں پر نثار دل میرا
by بیخود بدایونی
295528یوں ہی رہا جو بتوں پر نثار دل میرابیخود بدایونی

یوں ہی رہا جو بتوں پر نثار دل میرا
کرے گا مجھ کو زمانے میں خوار دل میرا

چلی چلی مژۂ اشک بار آنکھ مری
جلا جلا نفس شعلہ بار دل میرا

عجیب مونس و ہمدرد و ذی مروت تھا
غریق رحمت پروردگار دل میرا

وفور شرم سے واں اجتناب مد نظر
ہجوم شوق سے یاں بے قرار دل میرا

بنا دیا اسے خودبین و خود نما بیخودؔ
ہوا ہے آئینۂ حسن یار دل میرا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.