شگوفہ محبت
فہرست کتاب
edit- بسم اللہ الرحمن الرحیم
- صفت بادشاہِ خجستہ خصال، پری پیکر، ماہ رو، والیِ لکھنؤ، رشکِ فریدون، غیرتِ جم سلطانِ عالم خلّد اللہ ملکہ
- سبب تالیف اس قصے لاثانی کی
- ابتدا اُس کہانی کی ہے جس کے ہر فقرے میں انتہا خوش بیانی کی ہے۔ اضطرار میں نکلنا آذر شاہ کا، پہاڑ پر مل جانا ولی اللہ کا
- صلاح سے دبیر خجستہ تدبیر کی ایلچی روانہ کرنا آذر شاہ کا
- انشا پردازی دبیر خاقان چین کی
- روانہ ہونا آذر شاہ کا شوکت و شان سے
- سمن رخ کا حاملہ ہونا، زلالہ کے باعث جنون کا معاملہ ہونا، حکمائے حاذق کا بلانا، وحشی کو صحت نہ پانا، شاہ صاحب کا بڑی جستجو سے ہاتھ آنا، ان کی دعا سے اچھا ہو جانا
- تقریر دلپذیر اعجاز شاہ کی
- آوارہ ہونا باغ سے با دِل پُر داغ شاہزادہ کا کبوتر بن کے اور باز کے پنجے سے چاہ کی بدولت کنویں میں گرنا، ساحروں کا آدمی بنانا، کنویں سے نکل کے پھر باغ میں جانا، پری زاد کا ہرن بنانا
- دوسری بار پھر بلا میں مبتلا ہونا اس شیر بیشۂ محبت کا یعنی اس چکارہ نے ہرن بنایا اور باغ سے مثل بہار باہر نکال کے لاکھ طرح کی ایذا میں پھنسایا
- سرو ناز کا آنا، پیغامِ طلب شاہزادے کو سنانا، بصد تکرار شاہزادہ کو لے کے پرستان میں جانا، صحبت برات کی کیفیت دن رات کی اور ملاقات سلطان پردۂ قاف کی
- نامۂ سلطان فیروز کوہ پُرشکوہ کا طعن آمیز شکایت بیز شورش انگیز سمت والیِ قاف بعزم مصاف
- جواب کلبہ شکن حاکم قاف کا سلطان فیروز کوہ کو، پریشان سمجھنا اس کے انبوہ کو، کلمات نصیحت مشفقانہ اس نادان کو سمجھانا، اپنی شوکت و صولت سے دھمکانا