Author:بوم میرٹھی
بوم میرٹھی (1888 - 1954) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- اتش حسن بھری ہے تیرے رخساروں میں
- آدھا مزہ وصال کا پائے ہوئے تو ہوں
- شب وعدہ ادھر مجھ کو ہنسی سی آئی جاتی ہے
- کر سکی کچھ نہ تری زلف سیاہ فام مرا
- نہ پوچھو تم کو اور دشمن کو دل میں کیا سمجھتا ہوں
- عدو کی ان کے کوچہ میں مرمت ہونے والی ہے
- اللہ اللہ وصل کی شب اس قدر اعجاز ہے
- جب خزاں آئی چمن میں سب دغا دینے لگے
- اگر دشمن کی تھوڑی سی مرمت اور ہو جاتی
- اس قدر بڑھ گئی وحشت ترے دیوانے کی
- اچھلتا کودتا ہے خوش دل دیوانہ ہوتا ہے
- جوش پر یوں جذبۂ بے اختیار آ ہی گیا
- ظلم سالے نے کیا یہ دل دلگیر کے ساتھ
- جو پوچھا کیا مریض غم کا درماں ہو نہیں سکتا
Some or all works by this author are now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |