Author:جگت موہن لال رواں
جگت موہن لال رواں (1898 - 1934) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- سب کو گمان بھی کہ میں آگاہ راز تھا
- جینے میں تھی نہ نزع کے رنج و محن میں تھی
- تقدیر جب معاون تدبیر ہو گئی
- یوں ہی گر ہر سانس میں تھوڑی کمی ہو جائے گی
- انجام یہ ہوا ہے دل بے قرار کا
- وہ خوش ہو کے مجھ سے خفا ہو گیا
- رواںؔ کس کو خبر عنوان آغاز جہاں کیا تھا
- گل ویرانہ ہوں کوئی نہیں ہے قدرداں میرا
- غرض رہبر سے کیا مجھ کو گلہ ہے جذب کامل سے
- نکل جائے یوں ہی فرقت میں دم کیا
- راہ و رسم ابتدائی دیکھ لی
نظم
editرباعی
edit- ہر قلب پہ بجلیاں گراتی آئی
- ملنا کس کام کا اگر دل نہ ملے
- افلاس اچھا نہ فکر دولت اچھی
- انداز جفا بدل کے دیکھو تو سہی
- سرمایۂ اعتبار دے دیں تم کو
- نالہ تیرا ناز سے بالا ہے
- تم تیشۂ باغباں سے کیوں مضطر ہو
- اب دشمن جاں ہی کلفت غم ساقی
- پھولوں سے تمیز خار پیدا کر لیں
Some or all works by this author are now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |