Author:میر تسکینؔ دہلوی
میر تسکینؔ دہلوی (1803 - 1852) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- اس کو میں ہوئے ہم وہ لب بام نہ آیا
- تم غیر سے ملو نہ ملو میں تو چھوڑ دوں
- تو کیوں پاس سے اٹھ چلا بیٹھے بیٹھے
- رہنے والوں کو ترے کوچے کے یہ کیا ہو گیا
- نام لو گے جو یاں سے جانے کا
- کیا کیا مزے سے رات کی عہد شباب میں
- کر سکے دفن نہ اس کوچہ میں احباب مجھے
- ہوئے تھے بھاگ کے پردے میں تم نہاں کیونکر
- گر میرے بیٹھنے سے وہ آزار کھینچتے
- فرق کچھ تو چاہیئے اغیار سے
- دل کس کی تیغ ناز سے لذت چشیدہ ہے
- بے مہر کہتے ہو اسے جو بے وفا نہیں
Works by this author published before January 1, 1929 are in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. Translations or editions published later may be copyrighted. Posthumous works may be copyrighted based on how long they have been published in certain countries and areas. |