Author:بہرام جی
بہرام جی (1828 - 1895) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- یار کو ہم نے برملا دیکھا
- رکھا سر پر جو آیا یار کا خط
- کفر ایک رنگ قدرت بے انتہا میں ہے
- کیا ہے صندلیں رنگوں نے در بند
- کب تصور یار گل رخسار کا فعل عبث
- جو ہے یاں آسائش رنج و محن میں مست ہے
- ہم نہ بت خانے میں نے مسجد ویراں میں رہے
- ہو چکا وعظ کا اثر واعظ
- غمگیں نہیں ہوں دہر میں تو شاد بھی نہیں
- دور ہو درد دل یہ اور درد جگر کسی طرح
- دنیا میں عبادت کو تری آئے ہوئے ہیں
- بحث کیوں ہے کافر و دیں دار کی
Works by this author published before January 1, 1929 are in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. Translations or editions published later may be copyrighted. Posthumous works may be copyrighted based on how long they have been published in certain countries and areas. |