Author:تعشق لکھنوی
تعشق لکھنوی (1824 - 1892) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- یاد ایام کہ ہم رتبۂ رضواں ہم تھے
- انس ہے خانۂ صیاد سے گلشن کیسا
- تا سحر کی ہے فغاں جان کے غافل مجھ کو
- سوئے دیار خندہ زن وہ یار جانی پھر گیا
- نہ ڈرے برق سے دل کی ہے کڑی میری آنکھ
- منہ جو فرقت میں زرد رہتا ہے
- محفل سے اٹھانے کے سزا وار ہمیں تھے
- کب اپنی خوشی سے وہ آئے ہوئے ہیں
- جوش پر تھیں صفت ابر بہاری آنکھیں
- دو دموں سے ہے فقط گور غریباں آباد
- دل جل کے رہ گئے ذقن رشک ماہ پر
- باغ میں پھولوں کو روند آئی سواری آپ کی
- اپنی فرحت کے دن اے یار چلے آتے ہیں
Works by this author published before January 1, 1929 are in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. Translations or editions published later may be copyrighted. Posthumous works may be copyrighted based on how long they have been published in certain countries and areas. |