Author:نسیم میسوری
نسیم میسوری (1839 - 1888) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- تری گلی میں جو آئے وہ گھر نہیں جاتے
- جنبش ابروئے قاتل کبھی ایسی تو نہ تھی
- دریا و موج سا کبھی ہم سے جدا نہ ہو
- مہرباں مجھ پہ ہو اے رشک قمر آج کی رات
- وہ بیکلی نہیں دل کو وہ اضطراب نہیں
- آج صیاد نے بھولے سے چمن دکھلایا
- ملے بے نشاں کے نشاں کیسے کیسے
- قبول کیجیے انکار کا مقام نہیں
- آئی بہار دور ہو ساقی شراب کا
- سبزۂ خط ہے پیمبر رخ ہے قرآن بہار
- میرے احوال کا افسانہ بنایا ہوتا
- سر کو نوشہ کے مرے شاہ نے باندھا سہرا
- میں نہ منت کش انگور ہوا خوب ہوا
Works by this author published before January 1, 1929 are in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. Translations or editions published later may be copyrighted. Posthumous works may be copyrighted based on how long they have been published in certain countries and areas. |