Author:باقر آگاہ ویلوری
باقر آگاہ ویلوری (1745 - 1805) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- اگرچہ دل کو لے ساتھ اپنے آیا اشک مرا
- نہیں ہے اشک سے یہ خون ناب آنکھوں میں
- لب جاں بخش کے میٹھے کا تیرے جو مزہ پایا
- زخم اس سوکے کی کاری ہے خدا خیر کرے
- رہتا ہے زلف یار مرے من سے من لگا
- کیوں کر نہ ایسے جینے سے یا رب ملول ہوں
- شاہد غیب ہویدا نہ ہوا تھا سو ہوا
- محو فریاد ہو گیا ہے دل
- دل کو لے جی کو اب لبھاتے ہو
- دل میں دل دار نہاں تھا مجھے معلوم نہ تھا
Works by this author published before January 1, 1929 are in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. Translations or editions published later may be copyrighted. Posthumous works may be copyrighted based on how long they have been published in certain countries and areas. |