Author:اقبال سہیل
اقبال سہیل (1884 - 1955) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- نہ رہا ذوق رنگ و بو مجھ کو
- جو تصور سے ماورا نہ ہوا
- زبانوں پر نہیں اب طور کا فسانہ برسوں سے
- انجام وفا بھی دیکھ لیا اب کس لیے سر خم ہوتا ہے
- اف کیا مزا ملا ستم روزگار میں
- اب دل کو ہم نے بندۂ جاناں بنا دیا
- اسیروں میں بھی ہو جائیں جو کچھ آشفتہ سر پیدا
- پیغام رہائی دیا ہر چند قضا نے
- زنداں نصیب ہوں مرے قابو میں سر نہیں
- وہ سامنے جب آ جاتے ہیں سکتے کا سا عالم ہوتا ہے
- یہ عطر بیزیاں نہیں نسیم نوبہار کی
- حسن فطرت کی آبرو مجھ سے
- صدا فریاد کی آئے کہیں سے
- کہاں طاقت یہ روسی کو کہاں ہمت یہ جرمن کو
نظم
edit
Some or all works by this author are now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |