Author:سراج الدین ظفر
سراج الدین ظفر (1912 - 1972) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- لائی نہیں پیام کوئی زلف یار سے
- اٹھو زمانے کے آشوب کا ازالہ کریں
- ازل سے جستجو کی سرگرانی لے کے آیا ہوں
- ساغر اٹھا کے زہد کو رد ہم نے کر دیا
- پھرتی ہے جستجو میں نسیم وطن کہاں
- عشق میں کیا ہاتھوں سے کسی کے دامن ہستی چھوٹ گیا
- کوئی رنج ہے نہ شکایتیں مجھے اپنے ہوش پریدہ سے
- اصلاح اہل ہوش کا یارا نہیں ہمیں
- اے اہل نظر سوز ہمیں ساز ہمیں ہیں
- موسم گل ترے انعام ابھی باقی ہیں
- یا رب سراب اہل ہوس سے نجات دے
- در مے خانہ سے دیوار چمن تک پہنچے
- شوق راتوں کو ہے درپئے کہ تپاں ہو جاؤں
- ہم دل زہرہ وشاں میں خالق اندیشہ ہیں
- اور کھل جا کہ معارف کی گزر گاہوں میں
- عشق کو کائنات کا مقصد و مدعا سمجھ
- ہم آہوان شب کا بھرم کھولتے رہے
- شاید رخ حیات سے سرکے نقاب اور
- ذوق نمو کو منزل دوست میں آ کے بھول جا
- میں نے کہا کہ تجزیۂ جسم و جاں کرو
- دن کو بحر و بر کا سینہ چیر کر رکھ دیجئے
- بغیر ساغر و یار جواں نہیں گزرے
- سب ماسوائے عشق فریب سراب ہے
- رہین بیم ہستی ہے دل دیوانہ برسوں سے
Some or all works by this author are now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |