Author:مرزا مائل دہلوی
مرزا مائل دہلوی (1866 - 1894) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- واعظ پئے ہوئے ہوں خدا کے لئے نہ چھیڑ
- تم لے کے اپنے ہاتھ میں خنجر نہ دیکھنا
- تم خوب اڑاتے رہو خاکہ مرے دل کا
- شکر اس نے کیا لب پہ مگر نام نہ آیا
- پھر آ گئی اک بت پہ طبیعت کو ہوا کیا
- نہ ہو شباب تو کیفیت شراب کہاں
- کس منہ سے کروں میں تن عریاں کی شکایت
- ڈوبا ہوا اٹھوں دم محشر شراب میں
- بن بن کے بگڑ جائے گی تدبیر کہاں تک
- باتیں ہیں واعظوں کی عذاب و ثواب کیا
- اشک گلگوں کو نہ خون شہدا کو دیکھا
- ایسی کیا تھیں عتاب کی باتیں
- اے ستم گر نہیں دیکھا جاتا
- آپ کیا ایک ستم گار بنے بیٹھے ہیں
Works by this author published before January 1, 1929 are in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. Translations or editions published later may be copyrighted. Posthumous works may be copyrighted based on how long they have been published in certain countries and areas. |