Author:وزیر علی صبا لکھنؤی
وزیر علی صبا لکھنؤی (1793 - 1855) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- واعظ کے میں ضرور ڈرانے سے ڈر گیا
- ان کی رفتار سے دل کا عجب احوال ہوا
- تم ہر اک رنگ میں اے یار نظر آتے ہو
- رنگ ہے اے ساقیٔ سرشار قیصر باغ میں
- قبر پر باد فنا آئیے گا
- نفس نمرود ہے کیا ہونا ہے
- محشر کا ہمیں کیا غم عصیاں کسے کہتے ہیں
- کوئی صورت سے گر صفا ہو
- کس منہ سے کہیں گناہ کیا ہیں
- جو عدوئے باغ ہو برباد ہو
- عشق کا اختتام کرتے ہیں
- فکر رنج و راحت کیسی
- دل پر داغ باغ کس کا ہے
- دل ہے غذائے رنج جگر ہے غذائے رنج
- دیکھ کر خوش رنگ اس گل پیرہن کے ہاتھ پاؤں
- داغ جنوں دماغ پریشاں میں رہ گیا
- بت پرستی سے نہ طینت مری زنہار پھری
- بے تابئ دل نے زار پا کر
- بندہ اب ناصبور ہوتا ہے
- باغ عالم میں ہے بے رنگ بیان واعظ
- بچ کر کہاں میں ان کی نظر سے نکل گیا
- اشک افتادہ نظر آتے ہیں سارے دریا
- اے صنم سب ہیں ترے ہاتھوں سے نالاں آج کل
- اے صبا جذب پہ جس دم دل ناشاد آیا
- عدوئے جاں بت بے باک نکلا
- آیا جو موسم گل تو یہ حساب ہوگا
- آپ اپنی بے وفائی دیکھیے
- آئی اے گلعذار کیا کہنا
Works by this author published before January 1, 1929 are in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. Translations or editions published later may be copyrighted. Posthumous works may be copyrighted based on how long they have been published in certain countries and areas. |