Author:واجد علی شاہ
واجد علی شاہ (1822 - 1887) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- زہرہ سہیل شمس خور بدر بہا تو کون ہے
- یاد میں اپنے یار جانی کی
- الفت نے تری ہم کو تو رکھا نہ کہیں کا
- سنا ہے کوچ تو ان کا پر اس کو کیا کہیے
- سن رکھو اسے دل کا لگانا نہیں اچھا
- سہے غم پئے رفتگاں کیسے کیسے
- پڑا ہے پاؤں میں اب سلسلہ محبت کا
- نایاب ہے سکون دل بے قرار میں
- محبت سے بندہ بنا لیجئے گا
- لجیائی سے نازک ہے اے جان بدن تیرا
- لبالب کر دے اے ساقی ہے خالی میرا پیمانہ
- کبھی لطف زبان خوش بیاں تھے
- جا بیٹھتے ہو غیروں میں غیرت نہیں آتی
- عشق سے کچھ کام نے کچھ کوئے جاناں سے غرض
- حال دل اے بتو خدا جانے
- غنچۂ دل کھلے جو چاہو تم
- گرمیاں شوخیاں کس شان سے ہم دیکھتے ہیں
- دستار فقیرانہ اک تاج سے افزوں ہے
- دکھاتے ہیں جو یہ صنم دیکھتے ہیں
- چاک چاک اپنا گریباں نہ ہوا تھا سو ہوا
- بتو خدا سے ڈرو سنگ دل سوا نہ کرو
- برباد نہ کر اس کو ذرا ہاتھ پہ دھر لا
- اللہ اے بتو ہمیں دکھلائے لکھنؤ
- اے نسیم سحری ہم تو ہوا ہوتے ہیں
Works by this author published before January 1, 1929 are in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. Translations or editions published later may be copyrighted. Posthumous works may be copyrighted based on how long they have been published in certain countries and areas. |