Author:احسن مارہروی
احسن مارہروی (1876 - 1940) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- مجھے خبر نہیں غم کیا ہے اور خوشی کیا ہے
- چاہیئے عشق میں اس طرح فنا ہو جانا
- اک نظر میں درد کھو دینا دل بیمار کا
- کیا ضرورت بے ضرورت دیکھنا
- سنگ در بن کر بھی کیا حسرت مرے دل میں نہیں
- ادا میں بانکپن انداز میں اک آن پیدا کر
- دل جھکا مائل طبیعت ہو گئی
- باہم جو حسن و عشق میں یارانہ ہو گیا
- عشق کرتے ہیں تو اہل عشق یوں سودا کریں
- مطمئن اپنے یقیں پر اگر انساں ہو جائے
- اے دل نہ سن افسانہ کسی شوخ حسیں کا
- سو حشر میں لیے دل حسرت مآب میں
- کیوں چپ ہیں وہ بے بات سمجھ میں نہیں آتا
- کشش حسن کی یہ انجمن آرائی ہے
- جب تک اپنے دل میں ان کا غم رہا
- یہاں بغیر فغاں شب بسر نہیں ہوتی
- ساقی و واعظ میں ضد ہے بادہ کش چکر میں ہے
- تمہاری لن ترانی کے کرشمے دیکھے بھالے ہیں
- قاصد نئی ادا سے ادائے پیام ہو
- نظارہ جو ہوتا ہے لب بام تمہارا
Some or all works by this author are now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |