Author:علیم اللہ
علیم اللہ (?–?) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
editدیوان علیم اللہ غزلیات مسکین شاہ (1920)
edit- یار کے درسن کے خاطر جان اور تن بھول جا
- یار جب نینوں میں آیا ہو بہ ہو
- تو ہے کس منزل میں تیرا بول کھاں ہے دل کا ٹھار
- تیزی ترے مژگاں کی یہ نشتر سے کہوں گا
- سمجھ کے دیکھو اے عارفاں تم کیا ہے حق نے یہ بھید کیسا
- رقیب نفس کا مکھ موڑتا رہ
- راہ میں حق کے عزیزاں آپ کو قرباں کرو
- پیا کے رخ کی جھلک کا پرتو کیا ہے جھلکار آفتابی
- پیتم کے دیکھنے کے تماشا کو جائیں چل
- نور حق بے حجاب عشق اللہ
- نکو نصیحت کرو عزیزاں نگا ہے ہمنا مہن سوں میتا
- مرغ زیرک عقل کا ہے عشق کا صیاد شوخ
- لا مکاں لگ عاشقاں کے عشق کا پرواز ہے
- لگا کر عشق کا کجرا نین کو
- کیتا کہیں پکار اے غافل بیا بیا
- خیالات رنگیں نہیں بولتے اس کو جیوں باس پھولوں کے رنگوں میں رہیے
- جب پیارا گلہ سناتا ہے
- عشق آ ہم سوں کیا جب رام رام
- الٰہی بلبل گل زار معنی کر لساں میرا
- حسن کا دیکھ ہر طرف گل زار
- غفلت میں سویا اب تلک پھر ہووے گا ہشیار کب
- گر عشق ہے تو دیکھنے پیو کو شتاب آ
- دل بر کو دلبری سوں منا یار کر رکھوں
- دیا ساقی لبالب مجھ کو ساغر
- بحریؔ پچھانے نیں اسے گل کے سو وہ دم ساز تھے
- عقل جزوی چھوڑ کر اے یار فکر گل کرو
- عقل کو چھوڑ عشق میں آ جا
- اپنے سے بے سمجھ کو حق کی کہاں پچھانت
- عجب چنچل ملا ہے یار ہمنا
- عبث کیوں عمر سونے میں گنوایا
- اب تلک حق نہیں پچھانے واہ واہ
- آیا ہے مگر عشق میں دل دار ہمارا
Some or all works by this author were published before January 1, 1929 and is anonymous or pseudonymous due to unknown authorship. It is in the public domain in the United States as well as countries and areas where the copyright terms of anonymous or pseudonymous works are 100 years or less since publication. |