Author:پنڈت جگموہن ناتھ رینا شوق
پنڈت جگموہن ناتھ رینا شوق (1863 - 1948) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- کچھ تو ہو درد کی لذت ہی سہی
- تن بے جاں میں اب رہا کیا ہے
- یہ کس کی جستجو ہے اور میں ہوں
- کون سی وہ شمع تھی جس کا میں پروانہ ہوا
- لا مکاں نام ہے اجڑے ہوئے ویرانے کا
- دل بہلنے کا جہاں میں کوئی ساماں نہ ہوا
- مے کا یہ احترام ارے توبہ
- پھیر لیں آنکھیں مروت دیکھنا
- چرا نہ آنکھ کو ساقی کہ بادہ نوش ہوں میں
- وہ ہو علاج درد مداوا کہیں جسے
- حریم ناز کہاں اور سر نیاز کہاں
- بتائیں کیا کہ آئے ہیں کہاں سے ہم کہاں ہو کر
- نہ اے دل صورت شیخ حرم دیوانہ بن جانا
- آتش عشق بلا آگ لگائے نہ بنے
- شرم آلود کہیں دیدۂ غماز نہ ہو
- نو گرفتار محبت کبھی آزاد نہ ہو
- دل میں اگر نہ عشق و محبت کی چاہ ہو
- وفا شعار کو تو نے ذلیل و خوار کیا
- جو محبان وفا ہیں وہ وفا کرتے ہیں
- مرنا مریض عشق کے حق میں شفا ہوا
- بچھڑے ہیں کب سے قافلۂ رفتگاں سے ہم
- وحشت دل نے کہیں کا بھی نہ رکھا مجھ کو
- کر کے قول و قرار کیا کہنا
- ستا کر ستم کش کو کیا پائیے گا
- عشق کا راز نہ کیوں دل سے نمایاں ہو جائے
- دل سے پوچھو کیا ہوا تھا اور کیوں خاموش تھا
Some or all works by this author are now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |