Author:ثاقب لکھنوی
ثاقب لکھنوی (1869 - 1949) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- آئینۂ عبرت ہے مرا دل بھی جگر بھی
- آنکھ پڑتے ہی نہ تھا نام شکیبائی کا
- اسیر عشق مرض ہیں تو کیا دوا کرتے
- ان کی آرائش سے میرے کام بن جائیں گے کیا
- اہل غم سے عشرت عالم کا ساماں ہو گیا
- ایک ایک گھڑی اس کی قیامت کی گھڑی ہے
- ایک مقتول جفا دو ظلم کے قابل نہ تھا
- بڑے شباب پہ درد فراق مستی ہے
- بس اے فلک نشاط دل کا انتقام ہو چکا
- بلا ہی عشق لیکن ہر بشر قابل نہیں ہوتا
- پردہ رہا کہ جلوۂ وحدت نما ہوا
- تکلف ہے مراد دل کا دل پر بار ہو جانا
- تمام عمر کی غفلت کے بعد خواب آیا
- تیرگی نام ہے دل والوں کے اٹھ جانے کا
- تیز مجھ پر جو ستم گر کی چھری ہوتی ہے
- جل گیا خاک ہوا کب کا وہ پروانۂ دل
- چمن کا ذکر کیا اب تو خدا کو یاد کرتے ہیں
- حسن کی وہ صورتیں خواب پریشاں ہو گئیں
- خود فراموش قفس ہم ہیں چمن یاد نہیں
- خون کس کس کا ہوا صدقے تری تلوار پر
- دل اپنے رنج و غم سے جام جہاں نما تھا
- دل کیوں تپاں ہے کوچۂ دل دار دیکھ کر
- دل کے ہوتے بھی کہیں درد جدا ہوتا ہے
- رخ و زلف کا ہوں فسانہ خواں یہی مشغلہ یہی کام ہے
- رو رہا تھا میں بھری برسات تھی
- سحر کو بھی مری محفل میں برہمی نہ ہوئی
- سوائے رحمت رب کچھ نہیں ہے
- عبرت دہر ہو گیا جب سے چھپا مزار میں
- غش بھی آیا مری پرسش کو قضا بھی آئی
- کٹ گیا رشتۂ الفت جو ترا نام آیا
- کہاں تک جفا حسن والوں کی سہتے
- کون ان لاکھوں اداؤں میں مجھے پیاری نہیں
- مرا دل داد خواہ ظلم اصلاً ہو نہیں سکتا
- ملتا جو کوئی ٹکڑا اس چرخ زبرجد میں
- میں رو رہا ہوں جو دل کو تو بیکسی کے لئے
- میں نہیں کہتا کہ دنیا کو بدل کر راہ چل
- میں وہ ہوں جس کا زمانے نے سبق یاد کیا
- نہ آسمان ہے ساکت نہ دل ٹھہرتا ہے
- ہٹے یہ آئنہ محفل سے اور تو آئے
- ہجر کی شب نالۂ دل وہ صدا دینے لگے
- ہزار پھول لیے موسم بہار آئے
- وصل کی امید بڑھتے بڑھتے تھک کر رہ گئی
- وہ نہیں ہوں میں کہ جس پر کوئی اشک بار ہوتا
- یہ آہ پردہ در ایسی ہوئی عدو میری
- یہ آہ و فغاں کیوں ہے دل زار کے آگے
- یوں اکیلا دشت غربت میں دل ناکام تھا
Some or all works by this author are now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |